بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللهم صل علی محمد و آل محمد وعجل فرجهم
مومنین و مومنات السلام عليكم،
دو ڈھائی ماہ کی پابندی کے بعد جب دوبارہ فیس بُک پر آیا تو یک دم ایک ویڈیو نظر سے گزری.. ویڈیو کو دیکھتے ہی میرا وہ پارہ جو کئی ماہ سے سطح زمین پر تھا ایک دم شوٹ مار گیا..
تو فوراً وہ ویڈیو اٹھا کر میں نے اپنی وال پر پوسٹ کر دی، نسبتاً مناسب تبصرے کے ساتھ تاکہ مومنین مزید ہوشیار ہو جائیں..
ہمیشہ کی طرح وہی ہوا جو ہوتا رہا ہے جی ہاں میں بات کر رہا ہوں اسی شخص کی جو پہلے خود کو استاد کہلانے کے درپے رہا پھر آیت اللہ بننے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے.
جی جی اسی دشمنِ تشیع کی بات کر رہا ہوں جسے میں "مبینہ استاد” لکھتا آیا ہوں یعنی جواد نقوی.
اس شخص سے اب کوئی بھی احترام کا رشتہ نہیں رہا، کیونکہ یہ مسلسل مکتبِ اہل بیت کو نشانہ بنا رہا ہے. پہلے جب اسے عصمتِ انبیاء پر جواب دیا تو اس کی پدی فوج کے اہلکاروں نے نا صرف گالیاں نکالیں بلکہ اس پوسٹ کو رپورٹ کر کے فیس بُک سے بھی ہٹوا دیا اور بعد میں جب جب بھی اسے علمی جواب دیا گیا تو اس نے اپنے سیمی سقیفائی فوج کو گندی زبان کے ہتھیار تھما کر پیچھے لگا دیا ناکہ علمی انداز میں جواب دیا.
خدا بھلا کرے مولانا شہریار عابدی اور دیگر علماء حق کا کہ انہوں نے اس کو بےنقاب کرنے میں بہترین اجر رسالت ادا کیا بلکہ اب بھی کر رہے ہیں.
خیر اب اس ویڈیو پر آتا ہوں..
تو سب سے پہلے اس سیمی سقیفائی فوج کے سپاہ سالار یعنی مبینہ استاد و سید جواد نقوی کی اس ویڈیو سے اس کے جملے نقل کر دوں جو اس نے رویت ہلال پر بکواس کرتے ہوئے توہینِ مراجع کی.. ملاحظہ فرمائیں
1 – یہ ایک عیب بھی ہے کہ علمی اصولوں کو نظر انداز کر کے شرعی مسائل کو غیر علمی اصولوں پر متنی کرنا اور یہ واقعاً ایک شرمندگی کا بھی باعث ہے
2 – شریعت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتا ہے کہ : دوربین سے آپ جہاز دیکھیں تو دیکھنا ہی ہوتا ہے، دوربین سے اگر کوئی چیز دیکھیں تو دیکھنا ہی شمار ہوتا ہے. دوربین سے اگر چاند دیکھیں تو یہ دیکھنا شمار نہیں ہوتا یہ نہ دیکھنا شمار ہوتا ہے، خوب.. یہ وہ باتیں ہیں جو ہنسی کا باعث بنتی ہیں…
3- یہ "تقویٰ” نہیں ہے جو یہ کہے کہ چاند دوربین سے نظر نہیں آتا
پھر مذاق اڑاتے ہوئے کہتا ہے کہ ایسے علماء کو تب آنا چاہیے تھا جب دوربین کشف نہیں ہوئی تھی یہ قدیم زمانے کے ہیں..
اور پتا نہیں کیا کیا بکواس اس نے علماء حق کے بارے میں کی جو آپ اس لنک پر ملاحظہ فرما سکتے تاکہ تحریر طویل نہ ہو.
لنک : https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=415678336782837&id=100050220228597
المختصر کہ جس بھی مرجع نے دوربین ایجاد ہونے کے بعد چاند کے مسئلے پر اس کو معیار قرار نہیں دیا وہ سب اس مبینہ استاد کی نظر میں دقیانوسی، باعثِ شرمندگی اور غیر متقی ہیں معاذاللہ..
تو اس جاہل کو میں بتاتا چلوں کہ آج سے تقریباً چار سو سال قبل دوربین ایجاد ہو چکی تھی اور پوری دنیا میں بہترین دوربینوں سے کام تقریباً 40 سال پہلے سے لیا جا رہا ہے.
یعنی چار سو سال تک جتنے بھی شیعہ فقہاء گزرے بلکہ چار سو سال چھوڑ کر حالیہ چالیس سال کو لے لیتے ہیں تاکہ یہ بہانہ بھی ختم ہو جائے دوربین ہر کسی کی دسترس میں نہیں تھی..
اس استاد الفتنہ کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ اگر چاند کو ایک بہت بڑی دوربین ہبل سے دیکھا جائے تو ہر وقت چاند سامنے ہی رہے گا ، رویت ہلال کا مسئلہ ہی ختم اور جس انداز میں اس نے چشمے کا دوربین پر قیاس کیا ہے ، سائنسدانوں کو چاہئے کہ گیلیکسیز کو چشمے کی مدد سے دیکھا کریں دوربین سے نہیں اور جواد نقوی نے جو عینک لگا رکھی ہے وہ دراصل دوربین ہے عینک نہیں.
تو قارئین کرام.. اس شخص بنام جواد نقوی کے نزدیک جو جو مراجع عظام، انسانوں کے لیے باعثِ شرمندگی بنے اور اس کی نگاہ میں غیر متقی اور دقیانوسی ہیں ان کی لسٹ میں اول نمبر پر رھبر انقلابِ اسلامی مرحوم حضرت آیت اللہ العظمی سید روح اللہ خمینی (رح) ہیں کیونکہ وہ بھی دوربین سے چاند دیکھنے کو رویت ہلال کا معیار قرار نہیں دیتے تھے.
امام خمینی (رح) کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں..
تحریر الوسیله : «لا اعتبار برؤیة الهلال بالآلات المستحدثه..
جی تو اب مجھے بتائیں سارے جوادی چیلے.. کیا اب بھی تم جواد نقوی کی جانب سے توہینِ علماء کا دفاع کرو گے؟؟؟ کہ اس شخص نے تو امامِ خمینی تک کو غیر متقی، دقیانوسی اور انسانوں کے لیے باعثِ شرمندگی قرار دے دیا.
جواب ہے؟؟؟ جواب تو دینا ہی پڑے گا تم چیلوں کو..
چلیں جی اب ذرا ان مراجع عظام کے فتاویٰ بھی نقل کر دوں جو دوربین کو معیار قرار نہ دیتے ہوئے اس جاہل کی نظر میں غیر متقی، دقیانوسی اور باعث شرمندگی ہیں.. ملاحظہ فرمائیں
رؤية الهلال بواسطة العين المسلحة
ــــــــــــــــــــــــ
السؤال :
هل تكفي رؤية الهلال بواسطة العين المسلحة من قبيل المنظار الإلكتروني والتلسكوب ونحوهما في ثبوت الهلال ؟
ــــــــــــــــــــــــ
الجواب.:
السيّد علي السيستاني:
ج ـ لا تكفي رؤيته بالادوات المقرّبة إذا لم يمكن رؤيته بدونها.- الموقع –
ــــــــــــــــــــــــ
السيّد محمد سعيد الحكيم:
ج ـ يشترط الرؤية بالعين المجردة في احد بلدان العالم القديم اي اسيا اوربا افريقيا فقط. – استفتاء –
ــــــــــــــــــــــــ
الشيخ حسين وحيد الخراساني:
ج ـ لا يثبت الهلال بواسطة العين المسلحة من قبيل المنظار و التلسكوب
ونحوهما.- استفتاء –
ــــــــــــــــــــــــ
السيّد محمد تقي المدرسي:
ج ـ يثبت الهلال بالعين المجرّدة.
- استفتاءات ج2 س 402 –
- ــــــــــــــــــــــــ
- السيّد محمد صادق الروحاني:
- ج ـ الرؤية بالمنظار الالکتروني لا إعتبار بها .- الموقع –
- ــــــــــــــــــــــــ
- الشيخ محمد إسحاق الفياض:
- ج ـ تثبت رؤية الهلال بالعين المجردة. – الاستفتاءات الشرعية س 402 –
- ــــــــــــــــــــــــ
- السيّد محمد الشيرازي:
- ج ـ يشترط في ثبوت الهلال الرؤية بالعين المجرَّدة. – الموقع –
- ــــــــــــــــــــــــ
- السيّد أبو القاسم الخوئي :
- ج ـ إذا كان لا يرى عادياً إلا بالمجهر فلا يكفي. – صراط النجاة ج1 س 320 –
- ــــــــــــــــــــــــ
- السيّد محمد صادق الصدر:
- ج ـ لابد من رؤية العين المجردة الطبيعية.- المنهج ج 1 م 1040-
المختصر کہ ایک دو مرجع کو چھوڑ کر کثیر تعداد میں مجتہدین کی جانب سے دوربین سے رویت ثابت نہیں ہوتی..
ہاں جی… سیمی سقیفائی فورس کے اہلکاروں اب بتاؤ امامِ خمینی کے ساتھ ساتھ آیت اللہ العظمی سید سیستانی ، صادق روحانی ، وحید خراسانی، اسحاق فیاض…… جیسے عظیم الشان مراجع عظام بھی کیا غیر متقی، باعثِ شرمندگی اور دقیانوسی اور وہ سب بکواس جو تمہارے سیمی سقیفائی استاد نے اپنی ویڈیو میں کی ہے اس کے معاذاللہ مستحق ہیں؟؟؟
قارئین… دیکھا آپ نے کس طرح سے یہ جواد نقوی نامی مبینہ استاد مکتبِ تشیع کے عظیم علماء کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے. یہاں تک کہ اس نے رھبر معظم اور امامِ خمینی تک سے بغاوت شروع کر دی ہے اور وہ بھی ان کا نام لے کر اور تصاویر لگا کر !
مومنین و مومنات بہت محتاط رہیں اور اس جوادی فتنے سے مکمّل آگاہ رہیں.
والسلام #ابوعبداللہ